امریکی ٹریڈ مل ریوز کمپنی نے ایک چھوٹے سے سروے میں کھلاڑیوں کے زیرِ استعمال پانی کی بوتل کو ایک ہفتے بعد دیکھا تو معلوم ہوا کہ ان میں اوسط بیکٹیریا کی تعداد 313,499 سی ایف یو ( کالونی فارمنگ یونٹس) فی سینٹی میٹر تھے۔ سب سے گندی بوتل میں 900,000 سی ایف یو تھے جو بیت الخلا کی سطح کے برابر آلودہ تھی جب کہ کسی جانور یا کتے کے کھلونے میں اوسطاً 2,937 سی ایف یو ہوسکتے ہیں۔
Nastaleeq"; font-size: 18px; text-align: start;">اس کی وجہ بوتلوں کو باقاعدگی سے صاف نہ کرنا اور پسینہ وغیرہ ہے جہاں روزانہ کے حساب سے جراثیم براجمان ہوتے رہتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ڈھکنا اوپر سے کھلنے والی (سلائڈ ٹوپ) بوتل سب سے زیادہ آلودہ، اسٹرا والی بوتل میں سب سے کم اور گھومنے والے ڈھکنے کی بوتل میں اوسط جراثیم تھے۔ پلاسٹک کے مقابلے میں اسٹیل کی بوتل میں بہت ہی کم جراثیم تھے۔ اس لیے ماہرین کا مشورہ ہے کہ اگر جیب اجازت دے تو ایک ہی دفعہ میں اسٹیل کی بوتل خرید لیں۔ بصورتِ دیگر ہر دوسرے روز پلاسٹک بوتلوں کو اچھی طرح دھوئیں۔